24 May, 2018 20:55


NADEEM MALIK LIVE

www.samaa.tv/videos/NadeemMalik

24-MAY-2018

میں فاٹا کو کے پی کے میں ضم ہونے پر مبارکباد دیتی ہوں ہمارے جوانوں نے فاٹا کے لئیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی ندیم ملک لائیو میں گفتگو

میرے خاندان کے پیپلز پارٹی کے ساتھ بہت پرانے مراسم ہیں مجھے محترمہ بینْطیر بھٹو نے پارٹی میں آنے کی دعوت دی تھی۔

میرے بچے چھوٹے تھے لیکن بینظیر نے کہا کہ ان پر مشکل وقت ہے ساتھ دیں۔

بینظیر بھٹو نے جمہوریت کے لئیے قربانی دی لیکن عوام کو ریلیف دینے کا جو مقصد تھا وہ ختم ہو گیا اور سیاست ایک کاروبار بن کر رہ گیا۔

زوالفقار مرزا نے قرآن پاک سر پر رکھ کر آصف زرداری کے بارے میں کہا تھا میں اس کی تردید یا تصدیق نہیں کر سکتی۔

جس طرح لوگوں نے ہمارے جلسے میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے دوران شرکت کی وہ بہت بڑا ریفرنڈم تھا۔

جب سانحہ کارساز ہوا تو اس وقت ہماری حکومت نہیں تھی ہم نے بھی اور بینْطیر بھٹو نے ایف آئی آر درج کروانے کی کوشش کی لیکن سینئیر لیڈر شپ نے روک دیا تھا۔

انور مجید پورا سندھ چلا رہے تھے میں مطمئین نہیں تھی میں اس پر آواز اٹھا رہی تھی۔

صرف شوگر ملیں نہیں بنائی گئیں اس میں پاور پلانٹس اور دوسرے پراجیکٹس بھی ہیں۔

اومنی گروپ بہت پاورفل ہے انور مجید اور اس کے بیٹے اس کو چلا رہے ہیں۔

کوئی انڈسٹری لگانی ہو یا کسی کی ٹرانسفر کروانی ہو تو انور مجید سے اجازت لینی پڑتی ہے۔

زوالفقار مرزا کے پاس پبلک لمیٹیڈ کمپنی تھی اس کی سپریم کورٹ سے منظوری لی گئی تھی۔

زوالفقار مرزا کی دو شوگر ملوں میں سے ایک اومنی گروپ کے پاس ہے ایک بند پڑی ہے۔

میری رورل سندھ کے بارے میں کچھ تحفظات ہیں جو پارٹی ان پر بات کرے گی میں ان کے ساتھ چلوں گی۔

عمران خان چاہتے ہیں کہ میں ان کی جماعت میں شامل ہو جاؤں میری کچھ ٹی او آرز ہیں جو ان پر کام کرے گا میں ان کا ساتھ دوں گی۔

سیلاب کے دنوں میں میں نے اپنے صدر اور وزیراعلی کو کہا تھا کہ اگر انہوں نے کچھ نہ کیا تو میں انہیں عدالت میں لے کر جاؤں گی۔

میں نے پانی کے نکاس کی بیس سکیموں پر کام شروع کروایا وہ آج تک مکمل نہیں ہو سکا ہے۔

گورنر کے پی کے مسلم لیگ ن کے اقبال ظفر جھگڑا نے کہا کہ

فاٹا کو کے پی کے میں ضم ہونے پر قبائلی عوام کو مبارکباد دیتا ہوں۔

فاٹا کے کے پی کے میں ضم ہونے کا کریڈٹ مسلم لیگ ن کی حکومت کو جاتا ہے۔

فاٹا کو کے پی کے میں ضم کرنے سے پہلے قبائلی عوام کی رائے لی گئی انہوں نے خود بھی کے پی کے میں ضم ہونے کی خواہش کا اظہار کیا۔

فاٹا کے پہلے انضمام کر مرحلہ پانچ سال کا ہے جس میں اس کی معیشت کو بہتر کیا جائے گا۔

فاٹا کو ہر سال ایک سو چوبیس ارب روپے دئیے جایں گے تاکہ یہ صوبے کے دوسرے حصوں کے برابر آ جائے۔

فاٹا کو دس سالوں میں ایک ہزار ارب روپے اضافی دئیے جایں گے۔

سب سے پہلا مرحلہ آئی ڈی پیز کی آبادکاری کا ہے۔

http://naeemmalik.wordpress.com/

Leave a comment