NADEEM MALIK LIVE
www.samaa.tv/videos/NadeemMalik
31-AUGUST-2017
بینظیر کی شہادت پر آج کا عدالت کا فیصلہ بہت ہی مایوس کن ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کی ناہید خان کی ندیم ملک لائیو میں گفتگو
اتنی بڑی لیڈر کی شہادت کے نتجے میں پیپلز پارٹی کی حکومت بنی لیکن ان کی شہادت اس کی ترجیح نہیں تھی۔
آصف زرداری نے کبھی بھی بینظیر بھٹو کی شہادت کے کیس میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔
پانچ سال پیپلز پارٹی کی حکومت رہی تمام ادارے اس کے ماتحت تھے لیکن اس نے بینظیر کی شہادت کے بارے میں کچھ نہیں کیا۔
بینظیر بھٹو کا بلیک بیری اور دوپٹہ آصف علی زرادری کی میڈ کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صفدر عباسی نے کہا کہ
جوں جوں الیکشن نزدیک آتا جا رہا تھا بینظیر اپنے آپ کو عوم کے سامنے زیادہ سے زیادہ ایکسپوز کرتی جا رہی تھیں۔
بینظیر بھٹو لوگوں کو اپنے ساتھ چلانے کے لئیے گاڑی سے باہر آ جاتی تھیں۔
بینظیر بھٹو کی شہادت کی وجہ پر خود پیپلز پارٹی میں دو رائے پائی جاتی ہیں۔
ہم شروع سے کہہ رہے ہیں کہ بینطیر کی شہادت کے کیس میں تحقیقات کا طریقہ کار غلط ہے۔
آج عدالت کے فیصلے سے بینظیر کی شہادت کا کیس پھر سے دس سال پیچھے چلا گیا ہے۔
کیا بینظیر کی شہادت پر عدالت کے آج کے فیصلے سے اس ملک کا جیوڈیشل سسٹم کولیپس نہیں کر گیا۔
فیصل حسین وکیل پرویز مشرف نے کہا کہ
سعود عزیز کہتا ہے کہ اس نے بینظیر کی جائے شہادت اس لیے دھلوائی کیونکہ لوگ وہاں آ رہے تھے اور خون اپنے منہ پر مل رہے تھے۔
مجھے تعجب ہے کہ جج نے ہینڈلرز اور منصوبہ سازوں کو چھوڑ دیا۔
صفدر عباسی اور ناہید خان بینظیر بھٹو کی گاڑی میں موجود تھے لیکن ان کو شامل تفتیش ہی نہیں کیا گیا۔
مشرف کا بینظیر کو یہ کہنا کہ آپ جتنا میرے قریب رہیں گی محفوظ رہیں گی دھمکی نہیں تھی نصیحت تھی۔
بینظیر بھٹو کا کیس جس طرح چلایا گیا یہ ایک کلاسیکل فراڈ ہے۔
مشرف بینظیر کی شہادت کے کیس میں تین بار عدالت میں پیش ہوئے۔
میں کہوں گا کہ بد قسمتی سے بینظیر بھٹو کی شہادت کا کیس سیاست کی نظر ہو گیا۔